پورے گھر میں ایک بھی اے سی نہیں۔۔ مکیش امبانی کا عالیشان محل بغیر اے سی کے کیسے ٹھنڈا رہتا ہے؟

پورے گھر میں ایک بھی اے سی نہیں
یہ عمارت صرف ایک گھر نہیں بلکہ ایک دنیا ہے، جس میں 3 ہیلی پیڈ، 6 منزلہ پارکنگ ایریا (جہاں 168 گاڑیاں کھڑی کی جا سکتی ہیں)، 50 نشستوں والا ذاتی سینما، یوگا اور فٹنس سینٹر، سوئمنگ پول، مندر، اسپا، اور حتیٰ کہ ایک ’اسنو روم‘ بھی شامل ہے، جہاں گرمی کے دنوں میں دیواروں سے مصنوعی برف کے ذرات خارج ہوتے ہیں۔ انٹیلیا کی دیکھ بھال کے لیے 600 ملازمین 24 گھنٹے ڈیوٹی پر مامور رہتے ہیں۔
انٹیلیا کی سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ یہاں روایتی ایئر کنڈیشننگ سسٹم استعمال نہیں ہوتا یعنی کسی بھی کمرے میں اے سی نہیں ہے۔ عمارت میں ایک جدید سینٹرل کولنگ سسٹم نصب ہے جو نہ صرف مکینوں کو آرام دہ درجہ حرارت فراہم کرتا ہے بلکہ قیمتی ماربل اور روزانہ تازہ رکھے جانے والے پھولوں کو محفوظ رکھنے کے لیے درجہ حرارت کو متوازن رکھتا ہے۔ اداکارہ شریا دھنونتری کے مطابق، جب انہوں نے کسی ایونٹ کے دوران اے سی کا درجہ حرارت بڑھانے کی درخواست کی تو بتایا گیا کہ یہ ممکن نہیں، کیونکہ ماربل اور پھول مخصوص درجہ حرارت پر ہی محفوظ رہ سکتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق انٹیلیا میں ماہانہ 6 لاکھ 37 ہزار یونٹس بجلی استعمال ہوتی ہے، جس کا مطلب ہے کہ اس کا بجلی کا بل 70 لاکھ بھارتی روپے ماہانہ بنتا ہے—یعنی ایک ایسی رقم جو کئی لگژری گاڑیوں کی قیمت سے بھی زیادہ ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ عمارت کی تعمیر مکمل ہونے کے باوجود، امبانی خاندان نے فوری طور پر اس میں رہائش اختیار نہیں کی تھی۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ گھر کا ڈیزائن واستو شاستر (روایتی بھارتی اصولِ تعمیرات) کے مطابق نہیں تھا۔ بعد ازاں کچھ تبدیلیوں کے بعد 2011 میں وہ یہاں منتقل ہوئے۔
We Love Cricket